Champs of Pakistan champsofpak@live.com

Sunday, December 29, 2013

what's happening with Muslims

6:39 PM

Be Our Voice By Sharing It
سرینگر سے ایک ہندو رپورٹر نے ایک بار لکھا تھا کہ کشمیر کے سرحدی گاؤں کی ایک لڑکی نے بتایا کہ میں اپنے گھر جارہی تھی کہ فائرنگ کی آواز سنی.
ایک پل کو دل چاہا کہ بھاگ جاؤں
پھر سوچا کہ دیکھنا چاہئے شاید کوئی زخمی ہو؟
جوں جوں آواز کے تعاقب میں آگے بڑھتی گئی کچھ لوگوں کی آوازیں بلند ہوتی گئیں.
ایسا لگتا تھا کہ فائرنگ کسی کے جشن منانے کے دوران کی گئی ہے.
تھوڑا اور قریب گئی تو بھارتی فوجیوں پر نظر پڑی
میں چھپ کر دیکھنے لگی کہ وہ کس بات کی خوشی منا رہے ہیں.
اتنے میں ایک فوجی کسی کی لاش گھسیٹتا ہوا لایا اور پہاڑ سے نیچے پھینک دی.
میرے قدموں کے نیچے سے زمین نکل گئی جب میں نے بغیر سر کے لاش دیکھی.
ایک دو تین چار
پوری چار لاشیں جن کے سر نہیں تھے پھینک دی گئیں.

پھر بھارتی فوجیوں نے شراب چڑھائی اور لاشوں کے سروں سے فٹبال کھیلنے لگے.
یہاں تک کہ ان سروں کی آنکھیں باہر نکل آئیں جنہیں انہوں نے اپنے بوٹوں سے کچل دیا
میں بہت مشکل سے وہاں سے گھر پہنچی.
اور اس واقعے کو کبھی بھلا نہیں پائی.
کارگل کی جنگ میں بھارتی علاقے میں دو پاکستانی فوجی شدید زخمی تھے. زخموں سے چور ہل بھی نہیں سکتے تھے. انکو بھارتی فوجیوں دیکھ لیا پھر درندگی کے ساتھ ذبح کر ڈالا اور انکے سروں سے فٹبال کھیلنے لگے تاکہ پاکستانیوں کو یہ بتا سکیں کہ جو یہاں آئے گا اسکا یہی حال ہوگا.
مگر وہ پانچوں فوجی پاکستانیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر اپنے انجام کو پہنچ گئے.
یہ منظر ایک بوڑھے کسان نے دیکھا.
2011 میں رات کے وقت آزاد کشمیر کے سرحدی گاؤں کا ایک طالبعلم عید منانے گھر آرہا تھا کہ غلطی سے بھارتی علاقے میں داخل ہوگیا. اسے وہاں پھرتے بھارتی جاسوسوں نے پکڑ لیا.
انتہائی بے دردی سے اسکے ٹکڑے کرکے پاکستانی علاقے میں پھینک دئیے اور اسکی لاش کی تصویروں کو پاکستانی فوج کے خلاف استعمال کیا کہ پاک فوج آزاد کشمیر میں ظلم کرتی ہے.
یہی کام ویتنام افغانستان اور عراق میں امریکی فوجی اور فلسطین میں اسرائیلی کرتے رہے ہیں. 

کچھ دن پہلے ایک ویڈیو سے ٹی ٹی پی کے معصوم خارجی بچوں کے انکے مذہب شیطانیت کی تعلیمات کے مطابق کچھ کرتوت سامنے آئے. انکا انداز بھی بالکل بھارتی فوجیوں والا تھا. مسلمان پولیس والوں کے سر کاٹ کر ان سے فٹبال کھیلنا اور خوشیاں منانا.
ان پاکستانی فوجیوں کی تصویریں تو سب نے دیکھی ہونگی جنہیں ان ننھے معصوموں نے آرے سے چیر کر جسم کے ہر حصے کا قیمہ کر دیا تھا.
مجھے پتہ ہے انکو شیطانی مذہب کا پیروکار کہنے پر تھریڈنگ پلکنگ والے فصلی بٹیروں کو جان لیوا مروڑ اٹھے گا.
تو انہیں چاہئے کہ تھوڑا جمال گھوٹا پھانک کر اس ناسور سے جان چھڑالیں جو انکے شکم میں کافی دن سے جمع ہورہا ہے.
کیونکہ دین اسلام میں یہودیوں عیسائیوں اور کافروں تک کی لاشوں کا مثلہ کرنا حرام ہے. تو یہ شریعت کے ڈھکوسلے میں کس شیطانیت کے نفاذ کی بات کرتے ہیں؟ زمانہ جاہلیت میں رواج تھا کہ جب جنگی قیدیوں کو مار دیا جاتا تو انکے سر ناک کان زبان کاٹ کر لاش واپس کی جاتی تھی.
مگر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مکروہ فعل سے مسلمانوں کو سختی سے منع فرمایا.
ہندہ نے جب حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد انکے جسم مبارک کا مثلہ کیا تو مسلمان بھی اسکا بدلہ لینا چاہتے تھے. مگر انہیں سختی سے منع فرمایا گیا.
اسی طرح لادین اور عقل کے اندھے بھی زمانہ جاہلیت کے انسانیت سوز قوانین کو اسلامی قوانین سمجھ کر اسلام سے نفرت کرتے ہیں. جنہیں نفرت انگیز مواد بھارت فراہم کرتا ہے. وہ تو چلو کافر ہیں مگر 
سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا ان دہشت گردوں کو اسلام کے نام پر شیطانیت بھی یہی بھارتی جاسوس سکھا رہے ہیں جنکو خود نہیں پتہ کہ اسلام کیا ہے؟
کن منافقوں کو مارنے 
کی یہ بات کرتے ہیں؟ کیا انہوں نے اپنی صفوں میں موجود بھارتیوں کا خاتمہ کرلیا؟ انکو تو یہ تک نہیں پتہ کہ مسنون داڑھی کتنی ہوتی ہے. پھر کس شریعت کی بات کرتے ہیں یہ

0 comments:

Post a Comment

PLEASE GIVE YOUR COMMENTS ON THIS POST

CHAMPS OF PAKISTAN